غزل
تعلق توڑتا ہوں تو مکمل توڑ دیتا ہوں
میں جس کو چھوڑ دیتا ہوں، مکمل چھوڑ دیتا ہوں
میں جس کو چھوڑ دیتا ہوں، مکمل چھوڑ دیتا ہوں
محبت ہو کہ نفرت ہو، بھرا رہتا ہوں شّدت سے
جدھر سے آئے یہ دریا وہیں کو موڑ دیتا ہوں
جدھر سے آئے یہ دریا وہیں کو موڑ دیتا ہوں
یقیں رکھتا نہیں ہوں میں کسی کچے تعلق پر
جو دھاگہ ٹوٹنے والا ہو، اس کو توڑ دیتا ہوں
جو دھاگہ ٹوٹنے والا ہو، اس کو توڑ دیتا ہوں
میرے دیکھے ہوئے سپنے، کہیں لہریں نہ لے جائیں
گھروندے ریت کے تعمیر کرکے چھوڑ دیتا ہوں
گھروندے ریت کے تعمیر کرکے چھوڑ دیتا ہوں
“I Dr Majid Aslam’ love my job... I’m easy to get on with and offer skills that will blow your mind-hole! Well, what are you waiting for? Hire me now, you won’t be disappointed!
.


بہت عالیٰ جدوجہد ہے بہترین مواد جوا کیا ہے۔ مجھے بہت پسند آیا۔
ReplyDelete